ہند و پاک خبریں : اسقاط حمل / روایتی شادی رسومات - Hyderabad Urdu Blog | Hyderabadi | Hyderabad Deccan | History Society Culture & Urdu Literature

Comments system

[blogger][disqus][facebook]

2008/08/13

ہند و پاک خبریں : اسقاط حمل / روایتی شادی رسومات

اِس ہفتہ ہند و پاک کے حوالے سے دو عدد منفرد و متنوع خبریں مطالعے سے گزریں۔ سرخیاں کچھ یوں پڑھی جا سکتی ہیں ‫:

ہند درشن ‫:
26 ویں ہفتہ کا حمل ساقط کروانے کیلئے سپریم کورٹ سے گذارش
پاک منظر ‫:
نکاح کے 48 سال بعد شادی کی روایتی رسومات ادا کرنے کی خواہش

ہند درشن ۔۔۔۔
نکیتا مہتا اور ہریش مہتا نے ممبئی ہائی کورٹ میں عرضداشت داخل کی تھی کہ نکیتا مہتا کو 26ویں ہفتہ کا حمل اسقاط کرنے کی اجازت دی جائے کیونکہ ماہرین و ڈاکٹروں کے مطابق ان کے بطن میں جو بچہ پرورش پا رہا ہے وہ دل کی کئی طرح کی بیماریوں میں مبتلا ہے جس کی وجہ سے اس کے معذور ہونے کا امکان زیادہ ہے۔
ہائی کورٹ کی جانب سے اس عرضداشت کو مسترد کر دئے جانے پر مہتا فیملی نے ہند سپریم کورٹ سے رجوع ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔
مہتا فیملی کے پاس ایسے لوگوں کے پیش کش کی قطار لگی ہوئی ہے کہ وہ بالکل نہ گھبرائیں ، ان کے بچے کی پرورش اور علاج کا پورا خرچ وہ برداشت کرنے کے لئے تیار ہیں۔

پاک منظر ۔۔۔۔
یونین کونسل اُسترزئی پایاں (کوہاٹ) کے دفتر کے چوکیدار انور علی کو گذشتہ 48 برسوں سےدکھ ہے کہ گھر والوں نےان کی غیر موجودگی میں شادی کرکے انہیں زندگی کے خوبصورت ترین لمحات میں خوشیاں منانے سے محروم کردیا، نہ ان کے گھر کے آنگن میں گاؤں کی عورتوں نے اتنڑ( رقص) کرکےان کے نام کے ٹپے (ماہیئے) گائے اور نہ ہی ان کی سہرا بندی ہو سکی۔
رخصتی کی رسومات کے بغیر شادی والی محرومی کا یہ شکوہ ان کی زبان کے ساتھ چِپک سا گیا۔ آخر میں دوستوں نےان کی اس خواہش کو پورا کرنے کے لیے رخصتی کی تمام رسومات اپنے ہی خرچے پر ادا کرنے کا فیصلہ کیا۔
دوستوں نے یونین کونسل کے ناظم کے ساتھ ملکر ان کی شادی کے پوشاک تیار کرلی اور پروگرام کے مطابق 18۔اگست کو پشتون روایات کے مطابق ان کے تزئین شدہ کمرے میں 80 سالہ دولہے کو پلنگ پر بٹھا کر اس کی سہرا بندی کی جائے گی۔ جبکہ 70 سالہ دولہن رسم کے مطابق دوسرے کمرے میں بیٹھی ہوگی۔
شام چار بجے دونوں دلہا دلہن کو خصوصی طور پر سجائی گئی ایک گاڑی میں بٹھا کر بارات کی شکل میں گاڑیوں کے ایک کاروان میں ان کی خواہش کے مطابق قریبی گاؤں ابراہیم زئی میں حضرت عباس علمدار کے مزار پر لیجایا جائے گا ۔ دعائیں مانگنے کے بعد بارات کئی علاقوں سے گزر کر انور علی کے گھر واپس آئے گی۔
رات کو ولیمہ ہوگا جس میں ضلعی ناظم اور صوبائی اسمبلی کے رکن سمیت درجنوں کی تعداد میں لوگ شرکت کریں گے اور یوں رات ڈھلتے ہی انور علی کی برسوں پرانی خواہش کی بلآخر تعمیل ہوجائے گی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں